Thursday, 8 October 2020

Only gain positivity for you mind to save




Description in English 

This is Waseem Khan. In Today’s Video you’ll learn a part of Mind Programming Technique also known as neuro linguistics programming (NLP), in the light of Quote of Imam Ali (AS)(to build your subconscious to attract positivity, and so your mind will allow only positive things to be saved in your subconscious mind.
Quote of Imam Ali (AS)
Never claim a Good person to be good if he surrounds a bad company; he could turn bad at any time.Likewise, a bad person sharing a good company can turn in to a noble person any time.
Let’s have a look in the hidden facts of these great words,
Viewers; environment holds both good and bad aspects; you will be attracted to positivity if you focus on positive aspects of environment and that positivity will be hoarded in subconscious, and will make you a good human.
Similarly focusing on negative aspects will led your subconscious store negative environmental aspects, making you a bad human
Human carries both negative and positive qualities, focusing on good will make your company good and focusing on bad will make your company bad. (removing all happiness of ones life)
Changes of sight can change the view
Dimensions holds a different view for every eye
After my research I reached to a point that; one finding flaws In others ends up receives negativity in himself.

Monday, 18 May 2020

انسان کیا ہے ؟ / Insan kya hy

انسان کیا ہے ؟

انسان 2 طرح کے ہیں۔

ایک انسان وہ ہے  جسے اللّه نے بنایا۔ اور ایک انسان وہ ہے جسکو بعد میں ماحول نے بنایا۔


جسے خدا نے بنایا اسکے بارے میں اللّه قرآن میں فرماتا ہے۔


اِنِّىۡ جَاعِلٌ فِى الۡاَرۡضِ خَلِيۡفَةً

میں نے زمین پر اپنا خلیفہ بنا رہا ہوں۔


وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیٓ اٰدَمَ.

’’اور بے شک ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی۔‘‘

(بنی اسرائیل، 17: 70)

وَ سَخَّرَلَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مِّنْہ

’’اور اُس نے تمہارے لیے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے،  مسخر کر دیا ہے۔‘‘

( سوره الجاثیة، آیت 45: سورة13


لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ

میں نے انسان کو بہترین ساخت پر بنایا۔


 فَاِذَا سَوَّيۡتُهٗ وَنَفَخۡتُ فِيۡهِ مِنۡ رُّوۡحِىۡ 

میں نے اس میں اپنی روح پھونکی۔


وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاء كُلَّهَ

میں نے تمام اسماء سکھادئیے۔ 


یہ اصل انسان کہاں گیا ؟

یہ انساں ہم میں کہیں گم ہو گیا۔

اسکے اُوپر ایک مصنوعی انسان آ کر بیٹھ گیا ہے۔

یہ مصنوعی انسان ماحول کے اثرات سے بنا ہے۔

ماحول سے سب کچھ اس میں سیو ہوا ہے اور یہی سب کچھ اس میں جذبات اور احساسات بناتی گئی۔ 

ماحول نے اس میں عادتیں بنائی۔

ماحول سے اسکی سوچ بنی۔

ماحول سے ہی اسکا  مائنڈ میپ بنا۔

جس طرح کا ماحول ہوتا ہے اسی طرح کا سب کچھ آپ کا مصنوعی انسان خود میں Save کرتا رہتا ہے۔

ماحول نے اس میں طرح طرح کے شوق پیدا کیے۔ جس طرح کا ماحول تھا اسکو ویسی ہی سوچ ملی اسی طرح کا اسکو مائنڈ میپ ملا۔ اور اسی مطابق اسکی پسند ہے۔

 ماحول کے مطابق ہی اس میں عادتیں محفوظ ہوئی۔ 

 جس طرح اسکی عادتیں ہونگی اسی طرح کے کام کرتا ہے پھر اسی طرح کے اسکو نتائج ملتے ہیں اور اسی میپ  پر اسکی زندگی گزر رہی ہے۔ 

جب انسان اپنے مائنڈ میپ  میں قید رہ کر کسی چیز کو سوچتا ہے تو وہ چیز اسکو مائنڈ میپ کے مطابق ہی دکھتی ہے۔ جیسی نظر ہوگی ویسا نظارہ ہوگا۔ اس لیے ہم ہر چیز کو ویسے دیکھتے ہیں جیسی ہماری سوچ کی نظر ہوتی ہے ویسے نہیں دیکھتے جیسے وہ چیز حقیقت میں ہوتی ہے۔

آپ جسکو اپنا شوق اور اپنی پسند سمجھتے ہیں یہ حقیقت میں آپکا شوق اور آپ کی پسند نہیں بلکہ یہ آپکا مصنوعی انسان چاہتا ہے۔

یہ صنوعی انسان آپکا مائنڈ میپ ہے۔

کیا آپ نے اس مائنڈ میپ کو ہی اپنا آپ سمجھ لیا ہے ؟ 

میری پسند ، میری سوچ ، میرا نظریہ ، میری عادتیں، میرا موڈ، 

یہ سب حقیقت میں آپ نہیں ہیں۔ یہ سب صرف آپ کو قید میں رکھے ہوئے ہیں۔ اور آپ کو محدود کر رکھا ہے۔

جب آپ اپنے مائنڈ میپ کی غلامی سے خود کو آزاد کر دیں تو خدا کا بنایا ہوا اصل انسان جو آپ میں چھپا ہوا ہے  آپ کے ستہِ شعور  (peak of consciousness) پر ابھرنا شروع کر دے گا اور آپ خدا کے بناۓ ہوۓ بہترین شہکار انسان سے کام لینا شروع کر دینگے۔

نماز کے حقائق اور باطنی تقاضے

میں آپ کے ساتھ نماز کے حقائق پر بات کرنا چاہوں گا اولیاءِِکرام   نے  نماز  کے بارے میں ارشادفرمایا
نماز مومنون کی معراج ہے۔
جب  اللّه نے حضور اکرم ؐ کو ملاقات کے لیے بلایا اس موقے کا نام  معراج رکھا  گیا۔
اور نماز کو بھی مومنوں کی معراج کہا گیا۔
اس بات سے ہمیں یہ دلیل ملتی ہے کہ  نماز اللّه سے ملاقات ہے۔
حضور اکرم ؐ نے نماز کی ادائیگی کے بارے میں ارشاد فرمایا۔
نماز ایسے پڑھو جیسے تم اللّه کو دیکھ رہے ہو۔ اگر یہ نہ کر پاؤ تو یہ تصور کرو کہ اللّه تمہیں دیکھ رہا ہے۔
میں آپ کو  حق الیقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر آپ 66 روز نماز اس تصور کے ساتھ پڑھیں تو آپ اللّه کے  نور اور تجلیات کا مشاہدہ کرنے لگ جائیں گے۔
جب ہم مکمل توجہ سے اللّه کا ذکر کرتے ہیں ھمارے دل میں اس ذکر کے زریعے فیلنگز پیدا ہوتی ہیں اس فیلنگز میں اللّه کا نور ھمارے دل کو سیراب کرتا ہے پھر یہی نور ہماری آنکھ بن جاتی ہے جس کے ذریعے ہم اللّه کے نور اور تجلیات کا مشاہد کرتے ہیں۔ اور یہی نور ہماری ذہن کا حصہ بن جاتی ہے۔
جب آپ کی تمام توجوہ ایک مرکز کی طرف یکسو ہو جاتی ہے  یعنی اللّه کی طرف یکسو ہو جاتی ہے تو آپ پر مراقبے کیفیت طاری ہو جاتی ہے اس طرح آپ کے خواب اور بیداری کے حواس  بیک وقت استعمال ہونے لگتے ہیں اور آپ جاگتے ہوے روحانی دنیا کی طرف سفر کرنے لگتے ہیں۔
نماز اسی فرض عبادت ہے جسکے بارے میں اللّه نے قرآن میں ہمیں بہت ساخت الفاظ میں وارننگ دی ہے۔
سوره معاعون میں اللّه نے ارشاد فرمایا۔
بربادی ہے ان نمازیوں کے لیے جو اپنی نمازوں سے بےخبر ہیں۔
یعنی وہ نمازی جو نماز  کے اصّل تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ان کے لیے اللّه طرف سے بربادی ہے۔
مسّلم شریف کی حدیث ہے کہ:
وہ نماز نہیں جس میں اپکا دل اللّه کے سامنے حاضر نہیں۔
اب ہمیں خود سے یہ سوال کرنا ہوگا کہ کیا ہم واقعی نماز ادا کرتے ہیں؟
ھمارے اندر کا انسان ہمیں خود اس بات کا جواب دے دے گا۔
ہم نماز میں بہت سے كالمات بار بار زبان سے ادا کرتے جیسا کہ اللّه اکبر۔
یعنی اللّه سب سے بڑا ہے۔
یہ الفاظ ھمارے ذہن میں ایک تصور پیدا کرتا کہ اللّه ہر چیز سے بڑا ہے اور یہ تصور  ھمارے من میں فیلنگز پیدا کرنے لگتا ہے۔ بار بار دل میں پیدا ہونے والی یہ فیلنگز ھمارے دل میں مستقل سیو ہونے لگتی ہیں پھر ہمارا وجود ہر قدم پر اللّه اکبر کی گواہی بن بولے دینے لگتا ہے۔
کافر ہو شمشیر پے کرتا ہے بھروسہ،
مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔
سامیعین ۔۔نماز ایک فرض عبادت ہے اور اللّه نے قرآن میں ارشاد فرمایا۔
اور عبادت کرو یہاں تک کہ تمارا یقین  مکمّل ہو جائے۔
مکمّل یقین کسے کہتے ہیں ؟ کیا آپ نے کبھی سوچا؟
یقین کے تین مدارج ہیں۔
پہلا مرحلہ علم الیقین ہے- اس سے مراد ہے کہ آپ بِن دیکھے صرف علم ہونے کی وجہ سے یقین کرتے ہیں۔
دوسرا مرحلہ عین الیقین ہے ۔ اس مرحلے پر پہنچ کر آپ آنکھوں سے بھی دیکھنے لگ جاتے ہیں اور عرفان حاصل کرتے ہیں۔ اسکے بعد آپ یقین کے تیسرے مرحلے کی طرف سفر کرنے لگتے ہیں
تیسرا مرحلہ حق الیقین ہے۔ 
اس مرحلے پر پہنچ کر آپ کو مکمل یقین حاصل ہو جاتا ہے ایک طرف ہزاروں کی فوج آپ کے خلاف کھڑی ہو تو اپکا دل صرف اسی بات پر قائم رہتا ہے کہ میں تو حق کے لیے لڑونگا ہار اورجیت کا فیصلہ فوج کی تعداد نہیں بلکہ اللّه کی ذات کرے گا۔
یقین کے تین مرحلے جاننے کہ بعد آپ بخوبی اس بات سے اگاہ ہو گئے ہونگے کہ مکمّل یقین سے کیا مراد ہے۔
کچھ علماء کا خیال ہے کہ اس آیت سے مراد ہے کہ عبادت کرو یہاں تک کہ تمہیں موت آ جائے۔
 اسی پر اتفاق کر لیتے ہیں۔
تو سنیں۔
حضور اکرم ؐ نے ارشاد فرمایا۔
اور مر جاؤ مرنے سے پہلے۔
اس حدیث کا مہفوم ہے کہ موت سے پہلے اپنی ان آنکھوں کو بیدار کر لو جو آنکھیں مرنے کے بعد بیدار ہو نگی۔تاکہ مرنے سے پہلے ہر اس حقیقت سے واقف ہو جاؤ جو مرنے کے بعد واقف ہوگے۔
یہ بات ذہن نشیں کر لیں کہ۔
قرآن اور حدیث کو ہر انسان اپنے ذہنی اور روحانی مقام کے مطابق سمجھتا ہے۔
 امید ہے کہ آپ میری تمام باتوں کے مقصد سے واقف ہو گئے ہونگے۔ اپنا بہت خیال رکھیے گا اور ہمیں اپنی دعاوں میں یاد رکھیے گا۔

ظاہری اور باطنی خزانے حاصل کرنے کا عمل

This video is out of topic and is about Law of attraction 


اسلامی مہینے کےشروع ہوتے ہی عمل کا آغاز کریں۔ اتوار کا دن گزار کر عشاء کے بعد 10 مرتبہ درود شریف اور 10 مرتبہ سورت فاتحہ پڑھنا ہے۔ پیر کا دن گزار کر عشاء کے بعد 20 مرتبہ درود شریف اور 20 مرتبہ سورت فاتحہ پڑھنا ہے۔ اسی طرح 10 کی تعداد روز بڑھاتے جائیں یہاں تک کہ اگلے ہفتے کا دن گزار کر عشاء کے بعد جب عمل کریں تو عمل کی تعداد 70 ہو جاۓ۔پھر 10 کم  کرتے کرتے 10 ہو جاۓ۔ پھر روز 10 کی تعداد بڑھاتے بڑھاتے 70 تک پہنچا دیں۔ اس عمل سے ہر ہفتے آپ کو سورت فاتحہ کے نئے نئے تصرفات حاصل ہونگے۔

 ترتیب درج ذیل ہے۔

 اتوار کے دن بعد نماز عشاء 10 مرتبہ درود شریف اور سورت فاتحہ

 سموار کے دن بعد نماز عشاء 20 مرتبہ 

منگل کے دن بعد نماز عشاء 30 مرتبہ 

بدھ کے دن بعد نماز عشاء 40 مرتبہ

 جمعرات کے دن بعد نماز عشاء 50 مرتبہ

جمعہ کے دن بعد نماز عشاء 60 مرتبہ

ہفتہ کے دن بعد نماز عشاء 70 مرتبہ

اب واپس تعداد کم کرتے جائیں۔

اتوار کے دن بعد نماز عشاء 60 مرتبہ

سموار کے دن بعد نماز عشاء 50 مرتبہ

منگل کے دن بعد نماز عشاء 40 مرتبہ

بدھ کے دن بعد نماز عشاء 30 مرتبہ 

اسی ترتیب سے تعداد کم کرتے کرتے 10 تک لے آئیں۔پھر 10 تک پہنچنے کے بعد اسی ترتیب سے تعداد بڑھاتے چلے جائیں۔اللّه آپکو ایسی ظاہری اور باطنی خزانوں سے نواز دے گا جو اپکی سوچ سے بھی بالا تر ہوگا۔
دعا میں یاد رکھیےگا۔😇


دنیا کُھلی کتاب بن کر دِکھے



اسلامی مہینے کی نو چندی جمعرات سے عمل کا آغاز کریں۔

عشاء کی نماز کے بعد اکیلے کمرے میں پر سکون بیٹھیں۔
اور عمل کے اول و آخر 11 مرتبہ درودِِِابراھیمی پڑھیں۔درود شریف پڑھتے ہوۓ جب محمدُ و آلِِِ محمدؐ کا نام لیں تو تصور کریں اس پاک نام کا نور آپ کے سینے میں داخل ہو رہا ہے۔
  درود شریف پڑھنے کے بعد سورتِِِ فاتحہ پڑھیں۔
جب اهدِنَــــا الصِّرَاطَ المُستَقِيمَ تک پڑھ لیں تو بار بار اهدِنَــــا الصِّرَاطَ المُستَقِيمَ کا 15 منٹ تکرار کریں۔ پھر مکمل کر دیں۔ آخر میں دوبارہ 11 مرتبہ درود شریف پڑھیں۔
جس دن آپکو اپنا جسم خود بخود حرکت کرتے محسوس ہونے لگ جائے تو آپ کی باطنی قوت متحرک ہونا شروع ہو جائے گی۔ بہت جلد دنیا آپ کے سامنے ایک کھلی کتاب کی طرح دکھے گی۔
چھپے بھید آپکو معلوم ہونگے۔
 😇اور میرے لئے دعا کر دینا۔ 

روحانی پرواز حاصل کرنے کا مراقبہ

Agr ap apni zindagi badlna chahty hain to ye video b shuru sy akhir tak zaroor dekhain, ye video topic sy hatt kar hay.



تنہائی میں ایسے کمرے میں بیٹھیں جہاں کوئی آواز اپکی 
توجہ میں خلل نہ پیدا کرے۔ ایسے بیٹھیں کہ اپکی کمر اور گردن سیدھی ہو۔اب تمام ماضی اور مستقبل کے خیال سے آزاد ہو کر اپنی تمام تر توجہ اپنے اپنے اندر کر دیں۔ سانس بلکل ایسے آزاد چھوڑ دیں جیسے نیند کے دوران آپ اپنی سانس کو اپنے حال پر چھوڑ دیتے ہیں۔ اب اپنی تمام تر توجہ اپنے باطن کی طرف کر کے ہر خیال سے آزاد ہو  جائیں اور اپنے اندر جھانکیں۔اسی طرح خیالوں سے آزادی کی کیفیت میں اپنی توجہ اپنے اندر رکھیں۔ 30 منٹس روز یہ مراقبہ کریں۔چند دنوں میں آپکو اپنی کیفیت میں لطافت محسوس ہوگی۔ اور اپکے اندر کائناتی انرجی جمع ہونا شروع ہو جائے گی۔ اپکے اندر ایک بہتی رو قید ہونا شروع ہو جائے گی۔ اور باطنی پرواز تو اس قدر بڑھنا شروع ہو جائے گی کہ ایک قدم فرش تو دوسرہ قدم عرش پر ہوگا۔
 تُو رازِ کن فکاں ہے اپنی انکھوں پر عیاں ہوجا
خودی کا راز داں ہو جا خدا کا ترجماں ہو جا
امام علی علیہ السلام نے فرمایا۔
                            من عرف نفسه فقد عرف ربّہترجمہ : جس نے اپنی حقیقت کو پہچانا پس اس نے اپنے رب کو پہچانا۔
کیوں کہ اللّه کی ذات نے انسان میں اپنی صفات رکھی۔ اس طرح انسان اللّه کی ذات کا مظھر بنا۔ اللّه کی ذات کی پہچان کا بس ایک یہی راستہ ہے کہ بس انسان خود کو پہچان لے۔قرآن مجید کی آیات سے ہمیں ایک اور دلیل ملتی ہے کہ انسان کے اندر اللّه نے اپنی روح پھونکی اور جب اپنی روح پھونک دی تو انسان میں اللّه کی صفات منتقل ہو گئی۔
فَاِذَا سَوَّيۡتُهٗ وَنَفَخۡتُ فِيۡهِ مِنۡ رُّوۡحِىۡ فَقَعُوۡا لَهٗ سٰجِدِيۡنَ ‏ترجمہ۔ جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح  پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا
اس آیت سے یہ معلوم ہوا کہ اللّه نے انسان میں اپنی روح پھونکی۔اب اس بات کی دلیل بھی قرآن سے معلوم کرتے ہیں کہ کیا واقعی اپنی روح پھونکنے  سے اللّه نے اپنی صفات بھی انسان میں منتقل فرمائی؟ اللّه کی ذات نے قرآن میں فرمایا۔وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاء كُلَّهَا
ترجمہ۔اور ہم نے آدم کو اپنے تمام نامون کا علم دیا۔
اللّه کے تمام نام اللّه کی صفات ہیں ایک نام ذاتی ہے۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللّه نے انسان کو اپنی تمام صفات کا علم دیا۔ اور یہ علم انسان کی روح میں رکھ دیا۔بس جو انسان اپنے اندر جھانک کر اپنے اندر اللّه کی پوشیدہ تجلی تک پہنچ جاتا ہے وہ اپنے اندر اللّه کی  صفاتی قوتوں 
کو حاصل کر لیتا ہے۔


Super power your mind and soul


I am going to give you the real secret of our Subconscious mind. How to use your all tools of your Subconscious mind and what is your subconscious mind. I defined through the Holly Book of Allah Almighty. I am regretfully saying no one author explained these theories from the reference of Holly book Quran.




Basically your subconscious mind is the power of God and this power is hidden in your self. God gave you all his own powers. For example:

" If God is infinite sea of powers so you are the drop of that infinite sea. If the nature of sea is D2O so the nature of drop is also D2O. "

Allah says in the Surah Saad Verse 72 of Holly Quran:
 فَاِذَا سَوَّيۡتُهٗ وَنَفَخۡتُ فِيۡهِ مِنۡ رُّوۡحِىۡ 

 " After I have created him and breathed into him of My spirit "

As thus the pure Spirit of Allah almighty delivered in Human as a Soul. So the Nature of Allah's spirit delivered in the human.

The nature of Human soul is the Secret of God. The powers of Allah delivered in human as a particle and that particle is a little bit on the front of Allah but it is the biggest sea of powers for this phenomenal world.

" God showed his powers through his 99 Names and these 99 types of powers also delivered in the human. If Allah's name is "Qadir" it means Capable Or Powerful on everything So Allah is infinite Capable and human is limited Capable and God Gifted Capable. "

Therefore Allah says in the Holly Quran:

وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاء كُلَّهَ
"He taught Adam all the names"


Allah says in the Holly Quran about his one Power:

             كُنْ فَيَكُونُ
I say "Be" so it comes to the Existence"

This is the Power of Superior Allah and the Particle of this  power also delivered in human. This Power exists as Our Subconscious mind.

If we Manifest something into our desire in our Imagination like we have it in present so our subconscious mind will start work on it and it's come to the existence or that's thing attract to our self and we get it.

  • How to get what you want:



Sit in the alone room and straight your spinal cord and neck. Close your eyes and completely concentrate on the verse during recitation.

اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى کُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ‏
in'nal'laha Ala Kul'li Shai'in Qadeer
"Surely Allah is All-Powerfull"

Recite this verse 101 times and then Imagine what you want, Like you have it in present and enjoy it in your imagination. 5 minutes do this manifestation. And recite this verse Some times or 10 minutes.
I taught you the mother of the law of attraction.

Only gain positivity for you mind to save

Description in English  This is Waseem Khan. In Today’s Video you’ll learn a part of Mind Programming Technique also known as neuro linguist...